Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت پر اشعار

محبت پر یہ شاعری آپ

کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔

سانس لینے میں درد ہوتا ہے

اب ہوا زندگی کی راس نہیں

جگر بریلوی

کچھ کھیل نہیں ہے عشق کرنا

یہ زندگی بھر کا رت جگا ہے

احمد ندیم قاسمی

قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتارو

ہم لوگ محبت کی کہانی میں مریں ہیں

اعجاز توکل

بہاروں کی نظر میں پھول اور کانٹے برابر ہیں

محبت کیا کریں گے دوست دشمن دیکھنے والے

کلیم عاجز

جس کی ہوس کے واسطے دنیا ہوئی عزیز

واپس ہوئے تو اس کی محبت خفا ملی

ساقی فاروقی

حفیظؔ اپنی بولی محبت کی بولی

نہ اردو نہ ہندی نہ ہندوستانی

حفیظ جالندھری

ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی

مجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی

کلیم عاجز

اس جدائی میں تم اندر سے بکھر جاؤ گے

کسی معذور کو دیکھو گے تو یاد آؤں گا

وصی شاہ

تم کو ہزار شرم سہی مجھ کو لاکھ ضبط

الفت وہ راز ہے کہ چھپایا نہ جائے گا

الطاف حسین حالی

انہیں پتھروں پہ چل کر اگر آ سکو تو آؤ

مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے

مصطفی زیدی

محبت کرو اور نباہو تو پوچھوں

یہ دشواریاں ہیں کہ آسانیاں ہیں

حفیظ جالندھری

محبتیں تو فقط انتہائیں مانگتی ہیں

محبتوں میں بھلا اعتدال کیا کرنا

حسن عباس رضا

جب سے منہ کو لگ گئی اخترؔ محبت کی شراب

بے پیے آٹھوں پہر مدہوش رہنا آ گیا

اختر انصاری

اطہرؔ تم نے عشق کیا کچھ تم بھی کہو کیا حال ہوا

کوئی نیا احساس ملا یا سب جیسا احوال ہوا

اطہر نفیس

عشق اب بھی ہے وہ محرم بیگانہ نما

حسن یوں لاکھ چھپے لاکھ نمایاں ہو جائے

فراق گورکھپوری

اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو

نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے

بشیر بدر

گلابوں کی طرح شبنم میں اپنا دل بھگوتے ہیں

محبت کرنے والے خوب صورت لوگ ہوتے ہیں

بشیر بدر

میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میں ہوں درد عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے

شکیل بدایونی

ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں رہی

جذبات میں وہ پہلی سی شدت نہیں رہی

خمار بارہ بنکوی

عشق کر کے بھی کھل نہیں پایا

تیرا میرا معاملہ کیا ہے

عباس تابش

اک روز کھیل کھیل میں ہم اس کے ہو گئے

اور پھر تمام عمر کسی کے نہیں ہوئے

وپل کمار

ان کا غم ان کا تصور ان کے شکوے اب کہاں

اب تو یہ باتیں بھی اے دل ہو گئیں آئی گئی

ساحر لدھیانوی

جذبۂ عشق سلامت ہے تو انشا اللہ

کچے دھاگے سے چلے آئیں گے سرکار بندھے

انشا اللہ خاں انشا

مانگ لوں تجھ سے تجھی کو کہ سبھی کچھ مل جائے

سو سوالوں سے یہی ایک سوال اچھا ہے

امیر مینائی

عشق میں کیا نقصان نفع ہے ہم کو کیا سمجھاتے ہو

ہم نے ساری عمر ہی یارو دل کا کاروبار کیا

جاں نثار اختر

بلبل کے کاروبار پہ ہیں خندہ ہائے گل

کہتے ہیں جس کو عشق خلل ہے دماغ کا

مرزا غالب

اس کے بارے میں بہت سوچتا ہوں

مجھ سے بچھڑا تو کدھر جائے گا

فرحت عباس شاہ

عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے

اب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے

عبید اللہ علیم

کیا ملا تم کو مرے عشق کا چرچا کر کے

تم بھی رسوا ہوئے آخر مجھے رسوا کر کے

نامعلوم

یہ محبت بھی ایک نیکی ہے

اس کو دریا میں ڈال آتے ہیں

انعام ندیمؔ

مجھے تو قید محبت عزیز تھی لیکن

کسی نے مجھ کو گرفتار کر کے چھوڑ دیا

شکیل بدایونی

اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں

فیضان محبت عام سہی عرفان محبت عام نہیں

جگر مراد آبادی

سحرؔ اب ہوگا میرا ذکر بھی روشن دماغوں میں

محبت نام کی اک رسم بے جا چھوڑ دی میں نے

ابو محمد سحر

ہمارے عشق میں رسوا ہوئے تم

مگر ہم تو تماشا ہو گئے ہیں

اطہر نفیس

محبت کی تو کوئی حد، کوئی سرحد نہیں ہوتی

ہمارے درمیاں یہ فاصلے، کیسے نکل آئے

خالد معین

میں جو رویا ان کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے

حسن کی فطرت میں شامل ہے محبت کا مزاج

انور صابری

تم نہیں پاس کوئی پاس نہیں

اب مجھے زندگی کی آس نہیں

جگر بریلوی

اک شکل ہمیں پھر بھائی ہے اک صورت دل میں سمائی ہے

ہم آج بہت سرشار سہی پر اگلا موڑ جدائی ہے

اطہر نفیس

چرچا ہمارا عشق نے کیوں جا بہ جا کیا

دل اس کو دے دیا تو بھلا کیا برا کیا

حکیم محمد اجمل خاں شیدا

ہم سے کیا ہو سکا محبت میں

خیر تم نے تو بے وفائی کی

فراق گورکھپوری

تجھ سے مرا معاملہ ہوتا بہ راہ راست

یہ عشق درمیان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا

امجد شہزاد

رہے گا ساتھ ترا پیار زندگی بن کر

یہ اور بات مری زندگی وفا نہ کرے

قتیل شفائی

تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے

کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

وصی شاہ

تم سے مل کر املی میٹھی لگتی ہے

تم سے بچھڑ کر شہد بھی کھارا لگتا ہے

کیف بھوپالی

چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں

شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا

افضل گوہر راؤ

محبت ایک دم دکھ کا مداوا کر نہیں دیتی

یہ تتلی بیٹھتی ہے زخم پر آہستہ آہستہ

عباس تابش

اس تعلق میں نہیں ممکن طلاق

یہ محبت ہے کوئی شادی نہیں

انور شعور

اس مرض سے کوئی بچا بھی ہے

چارہ گر عشق کی دوا بھی ہے

نامعلوم

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا

عدیم ہاشمی

ایک چہرہ ہے جو آنکھوں میں بسا رہتا ہے

اک تصور ہے جو تنہا نہیں ہونے دیتا

جاوید نسیمی

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے