عشق پر اشعار
عشق اور رومان پر یہ
شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
کیا جذب عشق مجھ سے زیادہ تھا غیر میں
اس کا حبیب اس سے جدا کیوں نہیں ہوا
مجھے گم شدہ دل کا غم ہے تو یہ ہے
کہ اس میں بھری تھی محبت کسی کی
-
موضوعات : دلاور 1 مزید
جسے عشق کا تیر کاری لگے
اسے زندگی کیوں نہ بھاری لگے
-
موضوعات : روماناور 1 مزید
نہ وہ صورت دکھاتے ہیں نہ ملتے ہیں گلے آ کر
نہ آنکھیں شاد ہوتیں ہیں نہ دل مسرور ہوتا ہے
تو نے ہی تو چاہا تھا کہ ملتا رہوں تجھ سے
تیری یہی مرضی ہے تو اچھا نہیں ملتا
-
موضوعات : محبتاور 1 مزید
کبھی قریب کبھی دور ہو کے روتے ہیں
محبتوں کے بھی موسم عجیب ہوتے ہیں
-
موضوع : محبت
مرنا تو بہت سہل سی اک بات لگے ہے
جینا ہی محبت میں کرامات لگے ہے
عین دانائی ہے ناسخؔ عشق میں دیوانگی
آپ سودائی ہیں جو کہتے ہیں سودائی مجھے
-
موضوع : دیوانگی
اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہے
سمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانہ ہے
-
موضوعات : فلمی اشعاراور 4 مزید
عشق میں موت کا نام ہے زندگی
جس کو جینا ہو مرنا گوارا کرے
وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں
جو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتا
-
موضوعات : صورتاور 1 مزید
نہ جانے کون سی منزل پہ عشق آ پہونچا
دعا بھی کام نہ آئے کوئی دوا نہ لگے
-
موضوعات : انجاماور 2 مزید
تم مجھے چھوڑ کے جاؤ گے تو مر جاؤں گا
یوں کرو جانے سے پہلے مجھے پاگل کر دو
اٹھائے پھرتا رہا میں بہت محبت کو
پھر ایک دن یوں ہی سوچا یہ کیا مصیبت ہے
-
موضوع : محبت
وہی کارواں، وہی راستے وہی زندگی وہی مرحلے
مگر اپنے اپنے مقام پر کبھی تم نہیں کبھی ہم نہیں
-
موضوعات : اداسیاور 2 مزید
جو کچھ پڑتی ہے سر پر سب اٹھاتا ہے محبت میں
جہاں دل آ گیا پھر آدمی مجبور ہوتا ہے
بارہا ان سے نہ ملنے کی قسم کھاتا ہوں میں
اور پھر یہ بات قصداً بھول بھی جاتا ہوں میں
عشق پھر عشق ہے آشفتہ سری مانگے ہے
ہوش کے دور میں بھی جامہ دری مانگے ہے
-
موضوع : محبت
محبت سوز بھی ہے ساز بھی ہے
خموشی بھی ہے یہ آواز بھی ہے
-
موضوعات : آوازاور 2 مزید
ہمیں بھی نیند آ جائے گی ہم بھی سو ہی جائیں گے
ابھی کچھ بے قراری ہے ستارو تم تو سو جاؤ
-
موضوعات : بے قراریاور 6 مزید
سر دیجے راہ عشق میں پر منہ نہ موڑیے
پتھر کی سی لکیر ہے یہ کوہکن کی بات
-
موضوع : محبت
آدمی جان کے کھاتا ہے محبت میں فریب
خود فریبی ہی محبت کا صلہ ہو جیسے
مرا دل ٹوٹ جانے پر میاں حیرت بھلا کیسی
اگر رستہ بدل جائے ستارے ٹوٹ جاتے ہیں
کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام
مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا
-
موضوعات : لَواور 3 مزید
زندگی بھر کے لیے روٹھ کے جانے والے
میں ابھی تک تری تصویر لیے بیٹھا ہوں
-
موضوعات : تصویراور 2 مزید
میں تو سنتا ہوں تمہیں بھی ہے محبت مجھ سے
سچ کہو تم کو مرے سر کی قسم ہے کہ نہیں
مجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی
یہ تری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو
-
موضوعات : سادگیاور 2 مزید
جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے
ہم عشق و ہوس کو کبھی یکجا نہ کریں گے
عشق ہی عشق ہے جہاں دیکھو
سارے عالم میں بھر رہا ہے عشق
-
موضوعات : محبتاور 1 مزید
مجھے اشتہار سی لگتی ہیں یہ محبتوں کی کہانیاں
جو کہا نہیں وہ سنا کرو جو سنا نہیں وہ کہا کرو
-
موضوع : محبت
عشق وجہ زندگی بھی دشمن جانی بھی ہے
یہ ندی پایاب بھی ہے اور طوفانی بھی ہے
ویسے تو تمہیں نے مجھے برباد کیا ہے
الزام کسی اور کے سر جائے تو اچھا
-
موضوع : محبت
شاید اسی کا نام محبت ہے شیفتہؔ
اک آگ سی ہے سینے کے اندر لگی ہوئی
حسن ہے کافر بنانے کے لیے
عشق ہے ایمان لانے کے لیے
-
موضوع : حسن
یوں محبت سے جو چاہے کوئی اپنا کر لے
جو ہمارا نہ ہو اس کے کہیں ہم ہوتے ہیں
جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ
مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا
-
موضوعات : اداسیاور 4 مزید
تھا بڑا معرکہ محبت کا
سر کیا میں نے دے کے سر اپنا
-
موضوع : محبت
جی چاہتا ہے اس بت کافر کے عشق میں
تسبیح توڑ ڈالیے زنار دیکھ کر
عشق ہے طرز و طور عشق کے تئیں
کہیں بندہ کہیں خدا ہے عشق
-
موضوع : محبت
محبت کے آداب سیکھو ذرا
اسے جان کہہ کر پکارا کرو
عشق جب تک نہ کر چکے رسوا
آدمی کام کا نہیں ہوتا
-
موضوعات : رسوائیاور 1 مزید
میں نے دن رات خدا سے یہ دعا مانگی تھی
کوئی آہٹ نہ ہو در پر مرے جب تو آئے
-
موضوعات : آہٹاور 2 مزید
تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے
میں ایک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے
-
موضوعات : روماناور 4 مزید
عشق بہروپ تھا جو چشم و دل و سر میں رہا
کہیں حیرت کہیں وحشت کہیں سودا بن کر
عشق میں بو ہے کبریائی کی
عاشقی جس نے کی خدائی کی
-
موضوع : محبت
لوگ کہتے ہیں کہ تم سے ہی محبت ہے مجھے
تم جو کہتے ہو کہ وحشت ہے تو وحشت ہوگی
عشق کے مضموں تھے جن میں وہ رسالے کیا ہوئے
اے کتاب زندگی تیرے حوالے کیا ہوئے