Quiz A collection of interesting questions related to Urdu poetry, prose and literary history. Play Rekhta Quiz and check your knowledge about Urdu!
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دلچسپ موضوعات اور معروف شاعروں کے منتخب ۲۰ اشعار
اردو کا پہلا آن لائن کراس ورڈ معمہ۔ زبان و ادب سے متعلق دلچسپ معمے حل کیجیے اور اپنی معلومات میں اضافہ کیجیے۔
معمہ حل کیجیےمعنی
آپ ہی مرکز نگاہ رہے
جانے کو چار سو نگاہ گئی
"خلش تیر بے پناہ گئی" ادا جعفری کی غزل سے
نئی اور پرانی اردو و ہندی کتابیں صرف RekhtaBooks.com پر حاصل کریں۔
Rekhtabooks.com کو براؤز کریں۔Quiz A collection of interesting questions related to Urdu poetry, prose and literary history. Play Rekhta Quiz and check your knowledge about Urdu!
1932 میں شائع ہونے والی کتاب انگارے اپنے مشمولات کے سبب متنازع ترین کتاب بن گئی ۔ اس افسانوی مجموعے میں سجاد ظہیر، احمد علی ، محمود الظفر اور رشید جہاں کی کہانیاں شامل ہیں۔ ان کہانیوں میں مسلمان مذہبی رہنماوؑں پر تنقید کی گئی ہے اور اس زمانے کے معاشرتی جبر کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ کتاب کی اشاعت کے بعد اتنا واویلا مچا کہ برطانوی نو آبادیاتی حکومت کی طرف سے پابندی عاءد کر دی گئی ۔
اردو ادب میں اس کتاب کی اشاعت کے بعد نیا رجحان شروع ہوا، جس کے زیر اثر اظہار کی بے باکی کے ساتھ افسانے لکھے گۓ ۔ اور اسی کے بعد اردو ادب میں ترقی پسند تحریک کا آغاز بھی ہوتا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ کتاب ترقی پسند تحریک کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوئی
نستعلیق وہ خوبصورت رسم الخط ہے جس میں اردو لکھی جاتی ہے، جو چودھویں اور پندرہویں صدی میں ایران میں بنایا گیا تھا۔ ’نسخ‘ وہ رسم الخط ہے، جس میں عام طور پر عربی لکھی جاتی ہے۔ اور ’تعلیق‘ ایک فارسی رسم الخط ہے۔ دونوں مل کے ’نستعلیق‘ بن گئے۔ اردو میں باسلیقہ اور مہذب لوگوں کو بھی ’نستعلیق‘ کہا جاتا ہے۔ یعنی بہت نفیس اور صاف طبیعت کا مالک۔
" ہم زلف" کسے کہتے ہیں؟ یہ ایک رشتہ ہے جس کے لئے عام طور پر لفظ "ساڑھو" استعمال ہوتا ہے۔ یعنی ایک بہن کا شوہر اور دوسری بہن کے شوہر کا "ہم زلف" ہوا۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ ایسا ہی شاعرانہ سا نام ایک اور رشتے کا بھی ہے۔ " ساس کو "خوش دامن" کہا جاتا ہے۔
شوہر کے لئے ایک لفظ "خٙصم" بھی عام بول چال میں آتا ہے، جو کچھ زیادہ مہذب نہیں سمجھا جاتا اور اکثر اس کا تلفظ "خٙصٙم" کیا جاتا ہے اور پنچابی میں یہ"کھسم" بولا جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عربی میں خصم (ص پر جزم) کا مطلب ہے دُشمن، جس سے نکلا ہوا لفظ خُصُومت (دشمنی) اُردو میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اور اسی معنی میں اردو اشعار میں بھی مل جاتا ہے۔ جان کے دشمن کے لئے "خصمِ جاں" مصحفی کے اس شعر میں آیا ہے
ہوا خصمِ جاں مصحفیؔ وہ تو تیرا
نہ انساں کو انسان سے بیر ہووے
ایک ضرب المثل ہے "ہاتھ کنگن کو آرسی کیا'' اس کا مطلب تو بعد میں سمجھیں گے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آرسی بڑی سی انگوٹھی ہوتی تھی، جو پچھلے زمانے میں عورتیں اپنے ہاتھ کے انگوٹھے میں پہنا کرتی تھیں۔ اس میں نگوں کے بیچ ایک گول آئینہ لگا ہوتا تھا۔ عورتیں اس میں دیکھ کر اپنا سنگھار درست کر لیا کرتی تھیں۔
آرسی پر بہت سے شعر ہیں
آئینہ سامنے نہ سہی آرسی تو ہے
تم اپنے مسکرانے کا انداز دیکھنا
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا'' اس کا مطلب ہے کہ ہاتھ میں پہنے ہوئے کنگن کو دیکھنے کے لئے آرسی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ تو نظروں کے سامنے ہی ہے۔ یہ ضرب المثل ایسے موقع پر بولی جاتی ہے جب کوئی بات ظاہر اور بالکل سامنے کی ہو، جس کو بیان کرنے کی ضرورت ہی نہ ہو۔
یہ کہاوت بھی بہت مشہور ہے
" ہاتھ کنگن کو آرسی کیا، پڑھے لکھے کو فارسی کیا"
شادیوں میں ایک رسم بھی ہوتی ہے جو "آرسی مصحف کہلاتی ہے ۔" جس میں دولہا اور دلہن کو آمنے سامنے بٹھا کر ان کے سر پر ایک دوشالہ یا دوپٹہ ڈال دیا جاتا ہے اور بیچ میں آٙئینہ رکھ دیتے ہیں، دونوں ایک دوسرے کی شکل قرآن کی ایک سورة پڑھ کر دیکھتے ہیں۔ مصحف قرآن شریف کو کہتے ہیں۔
پروین شاکر نے سولہ سال کی عمر سے شاعری شروع کر دی تھی. پہلے انھوں نے 'بینا' تخلص اپنایا تھا۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کا نک نیم کیا تھا ؟
۔ پروین نے مشہور نقاد نظیر صریقی کے نام اپنے ایک خط میں لکھا تھا
" پارو میرا نک نیم ہے اور پارہ بھی۔ اس پارو کو آپ شہ پارہ یا مہ پارہ قسم کی چیز نہ سمجھئیے گا بلکہ یہاں پارہ اصلی سائنسی معنوں میں استعمال ہوا ہے۔ بچپن میں اس قدر شریر ہوا کرتی تھی کہ میری سیمابی طبیعت کو دیکھتے ہوئے گھر والوں نے مجھے پارہ کہنا شروع کردیا۔ اب شرارت تو ختم ہوگئ لیکن نک نیم رہ گیا۔ کچھ 'پارہ' کہتے ہیں کچھ ٰ پارو کہتے ہیں۔
پروین شاکر کے انتقال کے بعد سن 1997میں یہ خطوط "پروین شاکر کے خطوط نظیر صدیقی کے نام " سے کتابی شکل میں شائع ہوئے۔ نظیر صدیقی نے اس کتاب کے پیش لفظ میں لکھا ہے "پروین شاکر سے میرے تعلقات جنوری 1978سے شروع ہو کر کوئ سوا سال تک قائم رہے۔ اس دوران ان کے پچیس چھبیس خط آئے ہیں۔ یہ تعلقات جہاں تک چل سکے اچھے ہی چلے۔ لیکن جب ختم ہونے پر آئے تو اچانک ختم ہوگئے"۔
برسی
ممتاز مابعد جدید شاعر
ممتاز شاعروں کا منتخب کلام
हिंदी क्षेत्र की भाषाओं-बोलियों का व्यापक शब्दकोश
Buy Urdu & Hindi books online
A vibrant resource for Hindi literature
A feature-rich website dedicated to sufi-bhakti tradition
A trilingual dictionary of Urdu words
The world's largest language festival
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS