جسم پر اشعار
ترے بدن کی خلاؤں میں آنکھ کھلتی ہے
ہوا کے جسم سے جب جب لپٹ کے سوتا ہوں
-
موضوعات : بدناور 1 مزید
تجھ سے جدا ہوئے تو یہ ہو جائیں گے جدا
باقی کہاں رہیں گے یہ سائے ترے بغیر
تیرا خیال خواب خواب خلوت جاں کی آب و تاب
جسم جمیل و نوجواں شام بخیر شب بخیر
وہ کودتے اچھلتے رنگین پیرہن تھے
معصوم قہقہوں میں اڑتا گلال دیکھا
-
موضوعات : تہواراور 3 مزید
میں خواب دیکھ رہا ہوں کہ وہ پکارتا ہے
اور اپنے جسم سے باہر نکل رہا ہوں میں
راس آتی نہیں اب میرے لہو کو کوئی خاک
ایسا اس جسم کا پابند سلاسل ہوا میں
نظر تو پھیر مرے کاغذی بدن کی طرف
ابھی یہ ضرب مسلسل سے تار تار نہیں