ارمان خان ارمان
غزل 12
اشعار 6
تلخیاں خون جگر کی شاعری میں گھول کر
چند مصرعے لائیں ہیں ہم بھی سنانے کے لئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جنگل میں اداسی کے رہو گے بھلا کب تک
کچھ راہ بنا کر کے نکل کیوں نہیں جاتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سر قلم کر دے ستم گر دست و بازو کاٹ دے
بے تکلف حق بہ جانب بات ہونی چاہئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نئے مزاج کے لوگوں کو کس لیے آخر
قدیم طور طریقوں کے بس میں رہنا پڑا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نظر تو پھیر مرے کاغذی بدن کی طرف
ابھی یہ ضرب مسلسل سے تار تار نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے