Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mahmood Ayaz's Photo'

محمود ایاز

1929 - 1997 | بنگلور, انڈیا

اپنے ادبی رسالے ’سوغات‘ کے لیے معروف

اپنے ادبی رسالے ’سوغات‘ کے لیے معروف

محمود ایاز کے اشعار

3.4K
Favorite

باعتبار

لفظ و منظر میں معانی کو ٹٹولا نہ کرو

ہوش والے ہو تو ہر بات کو سمجھا نہ کرو

وہ نہیں ہے نہ سہی ترک تمنا نہ کرو

دل اکیلا ہے اسے اور اکیلا نہ کرو

چاند خاموش جا رہا تھا کہیں

ہم نے بھی اس سے کوئی بات نہ کی

شمع شب تاب ایک رات جلی

جلنے والے تمام عمر جلے

جینے والوں سے کہو کوئی تمنا ڈھونڈیں

ہم تو آسودۂ منزل ہیں ہمارا کیا ہے

وہ مرے ساتھ ہے سائے کی طرح

دل کی ضد ہے کہ نظر بھی آئے

دولت غم بھی خس و خاک زمانہ میں گئی

تم گئے ہو تو مہ و سال کہاں ٹھہرے ہیں

کوئی دن اور غم ہجر میں شاداں ہو لیں

ابھی کچھ دن میں سمجھ جائیں گے دنیا کیا ہے

مصاف زیست میں وہ رن پڑا ہے آج کے دن

نہ میں تمہاری تمنا ہوں اور نہ تم میرے

تو رو بہ رو ہو تو اے روئے یار تجھ سے کہیں

وہ حرف غم کہ حریف غم زمانہ ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے