Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Divakar Rahi's Photo'

دواکر راہی

1914 - 1968 | رام پور, انڈیا

معروف شاعر، مقبول عام شعر ’اب تو اتنی بھی میسر نہیں مے خانے میں - جتنی ہم چھوڑ دیا کرتے تھے پیمانے میں‘ کے خالق

معروف شاعر، مقبول عام شعر ’اب تو اتنی بھی میسر نہیں مے خانے میں - جتنی ہم چھوڑ دیا کرتے تھے پیمانے میں‘ کے خالق

دواکر راہی کے اشعار

11.1K
Favorite

باعتبار

غصے میں برہمی میں غضب میں عتاب میں

خود آ گئے ہیں وہ مرے خط کے جواب میں

اس دور ترقی کے انداز نرالے ہیں

ذہنوں میں اندھیرے ہیں سڑکوں پہ اجالے ہیں

بہت آسان ہے دو گھونٹ پی لینا تو اے راہیؔ

بڑی مشکل سے آتے ہیں مگر آداب مے خانہ

اگر اے ناخدا طوفان سے لڑنے کا دم خم ہے

ادھر کشتی نہ لے آنا یہاں پانی بہت کم ہے

اگر موجیں ڈبو دیتیں تو کچھ تسکین ہو جاتی

کناروں نے ڈبویا ہے مجھے اس بات کا غم ہے

وقار خون شہیدان کربلا کی قسم

یزید مورچہ جیتا ہے جنگ ہارا ہے

وقت برباد کرنے والوں کو

وقت برباد کر کے چھوڑے گا

اس انتظار میں بیٹھے ہیں ان کی محفل میں

کہ وہ نگاہ اٹھائیں تو ہم سلام کریں

وقت کو بس گزار لینا ہی

دوستو کوئی زندگانی ہے

اس سے پہلے کہ لوگ پہچانیں

خود کو پہچان لو تو بہتر ہے

عین فطرت ہے کہ جس شاخ پہ پھل آئیں گے

انکساری سے وہی شاخ لچک جائے گی

بات حق ہے تو پھر قبول کرو

یہ نہ دیکھو کہ کون کہتا ہے

سوچنے کی یہ بات ہے راہیؔ

سوچتے ہی رہے تو کیا ہوگا

عبث الزام مت دو مشکلات راہ کو راہیؔ

تمہارے ہی ارادے میں کمی معلوم ہوتی ہے

سوال یہ ہے کہ اس پر فریب دنیا میں

خدا کے نام پہ کس کس کا احترام کریں

اب تو اتنی بھی میسر نہیں مے خانے میں

جتنی ہم چھوڑ دیا کرتے تھے پیمانے میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے