مذہبی یکجہتی پر اشعار
ایک اچھا تخلیق کار ایک
اچھا انسان بھی ہوتا ہے ۔ اس کی ذہنی ، جذباتی ، اور فکری کشادگی اسے کسی خانے میں بند نہیں ہونے دیتی ۔ وہ مذہب ، تہذیب ، رسم ورواج ، رنگ ونسل کی بنیاد پر انسانوں میں تفریق پیدا نہیں کرتا ہے ۔ مذہبی یک جہتی کے عنوان کے تحت ہم نے جن شعروں کا انتخاب کیا ہے ان کے مطالعے سے یہ احساس اور گہرا ہوجاتا ہے کہ کس طرح سے مذہبی علیحدگی کے باوجود تمام انسان انسانیت کی بنیاد پر ایک ہیں اور ان کی علیحدگی کی تمام بنیادیں زندگی کی رنگا رنگی اور اس کی خوبصورتی کی علامت ہیں ۔
ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو ناز
اہل نظر سمجھتے ہیں اس کو امام ہند
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا
ہندی ہیں ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا
سبھی کے دیپ سندر ہیں ہمارے کیا تمہارے کیا
اجالا ہر طرف ہے اس کنارے اس کنارے کیا
میرا مذہب عشق کا مذہب جس میں کوئی تفریق نہیں
میرے حلقے میں آتے ہیں تلسیؔ بھی اور جامیؔ بھی
اے ہندوؤ مسلماں آپس میں ان دنوں تم
نفرت گھٹائے جاؤ الفت بڑھائے جاؤ
سنو ہندو مسلمانو کہ فیض عشق سے حاتمؔ
ہوا آزاد قید مذہب و مشرب سے اب فارغ
یہ کس مذہب میں اور مشرب میں ہے ہندو مسلمانو
خدا کو چھوڑ دل میں الفت دیر و حرم رکھنا