حفیظ بنارسی
غزل 33
نظم 1
اشعار 25
دشمنوں کی جفا کا خوف نہیں
دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چلے چلیے کہ چلنا ہی دلیل کامرانی ہے
جو تھک کر بیٹھ جاتے ہیں وہ منزل پا نہیں سکتے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ایک سیتا کی رفاقت ہے تو سب کچھ پاس ہے
زندگی کہتے ہیں جس کو رام کا بن باس ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گمشدگی ہی اصل میں یارو راہ نمائی کرتی ہے
راہ دکھانے والے پہلے برسوں راہ بھٹکتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سبھی کے دیپ سندر ہیں ہمارے کیا تمہارے کیا
اجالا ہر طرف ہے اس کنارے اس کنارے کیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے