آسرا پر اشعار
دیوار خستگی ہوں مجھے ہاتھ مت لگا
میں گر پڑوں گا دیکھ مجھے آسرا نہ دے
دیوار خستگی ہوں مجھے ہاتھ مت لگا
میں گر پڑوں گا دیکھ مجھے آسرا نہ دے
آسرا دے کے مرے اشک نہ چھین
یہی لے دے کے بچا ہے مجھ میں
آسرا دے کے مرے اشک نہ چھین
یہی لے دے کے بچا ہے مجھ میں
کچھ کہہ دو جھوٹ ہی کہ توقع بندھی رہے
توڑو نہ آسرا دل امیدوار کا
کچھ کہہ دو جھوٹ ہی کہ توقع بندھی رہے
توڑو نہ آسرا دل امیدوار کا
بھلے ہی چھاؤں نہ دے آسرا تو دیتا ہے
یہ آرزو کا شجر ہے خزاں رسیدہ سہی
بھلے ہی چھاؤں نہ دے آسرا تو دیتا ہے
یہ آرزو کا شجر ہے خزاں رسیدہ سہی
خوش گماں ہر آسرا بے آسرا ثابت ہوا
زندگی تجھ سے تعلق کھوکھلا ثابت ہوا
خوش گماں ہر آسرا بے آسرا ثابت ہوا
زندگی تجھ سے تعلق کھوکھلا ثابت ہوا