رسا چغتائی کے اشعار
تجھ سے ملنے کو بے قرار تھا دل
تجھ سے مل کر بھی بے قرار رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جن آنکھوں سے مجھے تم دیکھتے ہو
میں ان آنکھوں سے دنیا دیکھتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ترے نزدیک آ کر سوچتا ہوں
میں زندہ تھا کہ اب زندہ ہوا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ان جھیل سی گہری آنکھوں میں
اک لہر سی ہر دم رہتی ہے
-
موضوع : آنکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس گھر کی ساری دیواریں شیشے کی ہیں
لیکن اس گھر کا مالک خود اک پتھر ہے
عشق میں بھی سیاستیں نکلیں
قربتوں میں بھی فاصلہ نکلا
آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی
آج بھی اپنے انتظار میں گم
تیرے آنے کا انتظار رہا
عمر بھر موسم بہار رہا
-
موضوع : انتظار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اٹھا لایا ہوں سارے خواب اپنے
تری یادوں کے بوسیدہ مکاں سے
ہے کوئی یہاں شہر میں ایسا کہ جسے میں
اپنا نہ کہوں اور وہ اپنا مجھے سمجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہت دنوں سے کوئی حادثہ نہیں گزرا
کہیں زمانے کو ہم یاد پھر نہ آ جائیں
اس سے کہنا کہ کبھی آ کے ملے
ہم سے رنجش کا سبب جو بھی ہو
ہم کسی کو گواہ کیا کرتے
اس کھلے آسمان کے آگے
-
موضوع : آسمان
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شام ہی سے برس رہی ہے رات
رنگ اپنے سنبھال کر رکھنا
-
موضوع : شام
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
گھر میں جی لگتا نہیں اور شہر کے
راستے لگتے نہیں اپنے عزیز
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اور کچھ یوں ہوا کہ بچوں نے
چھینا جھپٹی میں توڑ ڈالا مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہوئیں آنکھیں عجب بے حال اب کے
یہ بارش کر گئی کنگال اب کے
صرف مانع تھی حیا بند قبا کھلنے تلک
پھر تو وہ جان حیا ایسا کھلا ایسا کھلا
اٹھ رہا ہے دھواں مرے گھر میں
آگ دیوار سے ادھر کی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہاں اب خواب گاہیں بن گئی ہیں
اٹھے تھے آب دیدہ ہم جہاں سے
-
موضوع : آب دیدہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہت دنوں میں یہ عقدہ کھلا کہ میں بھی ہوں
فنا کی راہ میں اک نقش جاوداں کی طرح
الفاظ میں بند ہیں معانی
عنوان کتاب دل کھلا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شعر و سخن کا شہر نہیں یہ شہر عزت داراں ہے
تم تو رساؔ بد نام ہوئے کیوں اوروں کو بد نام کروں
صحرائے بے خیال میں جل تھل کہاں کے ہیں
آخر ہوائے شوق یہ بادل کہاں کے ہیں