نظیر صدیقی کے اشعار
جو لوگ موت کو ظالم قرار دیتے ہیں
خدا ملائے انہیں زندگی کے ماروں سے
اور ہی وہ لوگ ہیں جن کو ہے یزداں کی تلاش
مجھ کو انسانوں کی دنیا میں ہے انساں کی تلاش
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسی کی مہربانی سے محبت مطمئن کیا ہو
محبت تو محبت سے بھی آسودہ نہیں ہوتی
آئے تو دل تھا باغ باغ اور گئے تو داغ داغ
کتنی خوشی وہ لائے تھے کتنا ملال دے گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رات سے شکایت کیا بس تمہیں سے کہنا ہے
تم ذرا ٹھہر جاؤ رات کب ٹھہرتی ہے
ابھی سے وہ دامن چھڑانے لگے ہو
جو اب تک مرے ہاتھ آیا نہیں ہے
ہم سے شکایتیں بجا ہم کو بھی ہے مگر گلہ
پہلے سے ہم نہیں اگر پہلے سے آپ بھی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس درجہ نیک ہونے کی ملتی رہی ہے داد
اس درجہ نیک بننے کا ارماں کبھی نہ تھا
کوئی اپنے ہی غم سے خالی کہاں ہے
جہاں میں کوئی میرا غم خوار کیوں ہو
یہ خوددار ہونا ہی لایا خرابی
محبت میں انسان خوددار کیوں ہو
-
موضوع : خودداری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ پہلا سا ملنا نہ آنا نہ جانا
اب اتنے بھی تم مجھ سے بیزار کیوں ہو
-
موضوع : خفا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جفا پر نہیں جب وہ دل ہی میں نادم
نظر سے ندامت کا اظہار کیوں ہو
-
موضوع : جفا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ