Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nazeer Siddiqui's Photo'

نظیر صدیقی

1930 - 2001 | اسلام آباد, پاکستان

نظیر صدیقی کے اشعار

3.7K
Favorite

باعتبار

جو لوگ موت کو ظالم قرار دیتے ہیں

خدا ملائے انہیں زندگی کے ماروں سے

اور ہی وہ لوگ ہیں جن کو ہے یزداں کی تلاش

مجھ کو انسانوں کی دنیا میں ہے انساں کی تلاش

کسی کی مہربانی سے محبت مطمئن کیا ہو

محبت تو محبت سے بھی آسودہ نہیں ہوتی

آئے تو دل تھا باغ باغ اور گئے تو داغ داغ

کتنی خوشی وہ لائے تھے کتنا ملال دے گئے

رات سے شکایت کیا بس تمہیں سے کہنا ہے

تم ذرا ٹھہر جاؤ رات کب ٹھہرتی ہے

ابھی سے وہ دامن چھڑانے لگے ہو

جو اب تک مرے ہاتھ آیا نہیں ہے

ہم سے شکایتیں بجا ہم کو بھی ہے مگر گلہ

پہلے سے ہم نہیں اگر پہلے سے آپ بھی نہیں

جس درجہ نیک ہونے کی ملتی رہی ہے داد

اس درجہ نیک بننے کا ارماں کبھی نہ تھا

کوئی اپنے ہی غم سے خالی کہاں ہے

جہاں میں کوئی میرا غم خوار کیوں ہو

یہ خوددار ہونا ہی لایا خرابی

محبت میں انسان خوددار کیوں ہو

نہ پہلا سا ملنا نہ آنا نہ جانا

اب اتنے بھی تم مجھ سے بیزار کیوں ہو

جفا پر نہیں جب وہ دل ہی میں نادم

نظر سے ندامت کا اظہار کیوں ہو

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے