Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hastimal Hasti's Photo'

ہستی مل ہستی

1946 | راجستھان, انڈیا

ہستی مل ہستی کے اشعار

5.9K
Favorite

باعتبار

دل کی حالت پوچھنے والو

دیکھو کوئی پھول مسل کے

تیری بینائی کسی دن چھین لے گا دیکھنا

دیر تک رہنا ترا یہ آئنوں کے درمیاں

شاعری ہے سرمایا خوش نصیب لوگوں کا

بانس کی ہر اک ٹہنی بانسری نہیں ہوتی

بیٹھتے جب ہیں کھلونے وہ بنانے کے لیے

ان سے بن جاتے ہیں ہتھیار یہ قصہ کیا ہے

وہ جو قصے میں تھا شامل وہی کہتا ہے مجھے

مجھ کو معلوم نہیں یار یہ قصہ کیا ہے

مجھ سے جلدی ہار کر میرا حریف

جیتنے کا لطف سارا لے گیا

کہیں خلوص کہیں دوستی کہیں پہ وفا

بڑے قرینے سے گھر کو سجا کے رکھتے ہیں

خود چراغ بن کے جل وقت کے اندھیرے میں

بھیک کے اجالوں سے روشنی نہیں ہوتی

لطف آرام کا تو کیا جانے

کبھی اے وقت ٹھہر میرے ساتھ

پیار کا پہلا خط لکھنے میں وقت تو لگتا ہے

نئے پرندوں کو اڑنے میں وقت تو لگتا ہے

دل میں جو محبت کی روشنی نہیں ہوتی

اتنی خوب صورت یہ زندگی نہیں ہوتی

ہمیں پسند نہیں جنگ میں بھی مکاری

جسے نشانے پہ رکھیں بتا کے رکھتے ہیں

کچھ اور سبق ہم کو زمانے نے سکھائے

کچھ اور سبق ہم نے کتابوں میں پڑھے تھے

کھیل زندگی کے تم کھیلتے رہو یارو

ہار جیت کوئی بھی آخری نہیں ہوتی

یہ تجربہ ہوا ہے محبت کی راہ میں

کھو کر ملا جو ہم کو وہ پا کر نہیں ملا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے