Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anjum Ludhianvi's Photo'

انجم لدھیانوی

لدھیانہ, انڈیا

انجم لدھیانوی کے اشعار

باعتبار

دھوپ نکلی ہے بارشوں کے بعد

وہ ابھی رو کے مسکرائے ہیں

دوستی بندگی وفا و خلوص

ہم یہ شمع جلانا بھول گئے

رنگ ہی سے فریب کھاتے رہیں

خوشبوئیں آزمانا بھول گئے

راہ وفا پر چلنے والے

یہ رستہ ویران بہت ہے

دل بجھا بجھا ہو تو کیا برا ہے رونے میں

بارشوں کے بعد انجم آسماں نکھرتا ہے

تیرے جاتے ہی یہ ہوا محسوس

آئنے مسکرانا بھول گئے

صبح کا خواب عمر بھر دیکھا

اور پھر نیند آ گئی انجمؔ

خودکشی کرنے میں بھی ناکام رہ جاتے ہیں ہم

کون امرت گھول دیتا ہے ہمارے زہر میں

سنتے ہیں اک ہوا کا جھونکا

اک خوشبو کو لے بھاگا ہے

بستی میں اک پھول کھلا

محلوں محلوں چرچا ہے

دل کا کیا کروں یارو مانتا نہیں میری

اپنے دل کی سنتا ہے اپنے من کی کرتا ہے

دل ہر ضد منوا لیتا ہے

یہ بچہ شیطان بہت ہے

خوشبوئیں پھوٹ کے روئی ہوں گی

گل ہواؤں میں جو بکھرا ہوگا

آپ کے بھی ہو جائیں گے ہم

پہلے اپنے تو ہو لیں

نیند کیوں ٹوٹ گئی آخر شب

کون میرے لئے تڑپا ہوگا

اس نے دریا کو لگا کر ٹھوکر

پیاس کی عمر بڑھائی ہوگی

Recitation

بولیے