Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anjum Ludhianvi's Photo'

انجم لدھیانوی

لدھیانہ, انڈیا

انجم لدھیانوی کے اشعار

3K
Favorite

باعتبار

دل ہر ضد منوا لیتا ہے

یہ بچہ شیطان بہت ہے

خوشبوئیں پھوٹ کے روئی ہوں گی

گل ہواؤں میں جو بکھرا ہوگا

رنگ ہی سے فریب کھاتے رہیں

خوشبوئیں آزمانا بھول گئے

دل بجھا بجھا ہو تو کیا برا ہے رونے میں

بارشوں کے بعد انجم آسماں نکھرتا ہے

دھوپ نکلی ہے بارشوں کے بعد

وہ ابھی رو کے مسکرائے ہیں

خودکشی کرنے میں بھی ناکام رہ جاتے ہیں ہم

کون امرت گھول دیتا ہے ہمارے زہر میں

سنتے ہیں اک ہوا کا جھونکا

اک خوشبو کو لے بھاگا ہے

تیرے جاتے ہی یہ ہوا محسوس

آئنے مسکرانا بھول گئے

آپ کے بھی ہو جائیں گے ہم

پہلے اپنے تو ہو لیں

بستی میں اک پھول کھلا

محلوں محلوں چرچا ہے

دل کا کیا کروں یارو مانتا نہیں میری

اپنے دل کی سنتا ہے اپنے من کی کرتا ہے

نیند کیوں ٹوٹ گئی آخر شب

کون میرے لئے تڑپا ہوگا

صبح کا خواب عمر بھر دیکھا

اور پھر نیند آ گئی انجمؔ

دوستی بندگی وفا و خلوص

ہم یہ شمع جلانا بھول گئے

راہ وفا پر چلنے والے

یہ رستہ ویران بہت ہے

اس نے دریا کو لگا کر ٹھوکر

پیاس کی عمر بڑھائی ہوگی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے