انجم لدھیانوی کے اشعار
دل ہر ضد منوا لیتا ہے
یہ بچہ شیطان بہت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوشبوئیں پھوٹ کے روئی ہوں گی
گل ہواؤں میں جو بکھرا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رنگ ہی سے فریب کھاتے رہیں
خوشبوئیں آزمانا بھول گئے
-
موضوع : رنگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل بجھا بجھا ہو تو کیا برا ہے رونے میں
بارشوں کے بعد انجم آسماں نکھرتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دھوپ نکلی ہے بارشوں کے بعد
وہ ابھی رو کے مسکرائے ہیں
خودکشی کرنے میں بھی ناکام رہ جاتے ہیں ہم
کون امرت گھول دیتا ہے ہمارے زہر میں
-
موضوع : خودکشی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سنتے ہیں اک ہوا کا جھونکا
اک خوشبو کو لے بھاگا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تیرے جاتے ہی یہ ہوا محسوس
آئنے مسکرانا بھول گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آپ کے بھی ہو جائیں گے ہم
پہلے اپنے تو ہو لیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بستی میں اک پھول کھلا
محلوں محلوں چرچا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل کا کیا کروں یارو مانتا نہیں میری
اپنے دل کی سنتا ہے اپنے من کی کرتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نیند کیوں ٹوٹ گئی آخر شب
کون میرے لئے تڑپا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
صبح کا خواب عمر بھر دیکھا
اور پھر نیند آ گئی انجمؔ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دوستی بندگی وفا و خلوص
ہم یہ شمع جلانا بھول گئے
راہ وفا پر چلنے والے
یہ رستہ ویران بہت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس نے دریا کو لگا کر ٹھوکر
پیاس کی عمر بڑھائی ہوگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ