سخی لکھنوی کے اشعار
سخیؔ بیٹھیے ہٹ کے کچھ اس کے در سے
بڑی بھیڑ ہوگی کچل جائیے گا
نہ چھوڑا ہجر میں بھی خانۂ تن
رگڑوائے گی کب تک ایڑیاں روح
خال اور رخ سے کس کو دوں نسبت
ایسے تارے نہ ایسا پیارا چاند
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حیف ثابت ہے جیب نے دامن
اور جنون میں بہار آئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم ان سے آج کا شکوہ کریں گے
اکھاڑیں گے وہ برسوں کی گڑی بات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لی زباں اس کی جو منہ میں ہو گیا ذوق نبات
انگلیاں چوسیں تو ذوق نیشکر پیدا ہوا
قافلہ جاتا ہے ساغر کی طرف رندوں کا
ہے مگر قلقل مینا جرس جام شراب
کبھی پہنچے گا دل ان انگلیوں تک
نگینے کی طرح خاتم میں جڑ کے
برگ گل آ میں تیرے بوسے لوں
تجھ میں ہے ڈھنگ یار کے لب کا
-
موضوع : برگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل کلیجہ دماغ سینہ و چشم
ان کے رہنے کے ہیں مکان بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے لاشہ کو کاندھا دے کے بولے
چلو تربت میں اب تم کو سلائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہچکیاں آتی ہیں پر لیتے نہیں وہ میرا نام
دیکھنا ان کی فراموشی کو میری یاد کو
درد کو گردہ تڑپنے کو جگر
ہجر میں سب ہیں مگر دل تو نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کعبہ میں سخت کلامی سن لی
بت کدہ میں نہ کبھی آئیے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ عاشق ہیں کہ مرنے پر ہمارے
کریں گے یاد ہم کو عمر بھر آپ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رہتے کعبہ میں اکیلے کیا ہم
دل لگانے کو صنم بھی تو نہ تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خون عشاق ہے معانی میں
شوق سے پان کھائیے صاحب
-
موضوع : پان
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں ہی وعدہ کرو یقیں ہو جائے
کیوں قسم لوں قسم کے کیا معنی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خدا کے پاس کیا جائیں گے زاہد
گنہگاروں سے جب یہ بار پائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ عاشق ہیں زمانے میں نہ معشوق
ادھر ہم رہ گئے ہیں اور ادھر آپ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سینے سے ہمارا دل نہ لے جاؤ
چھڑواتے ہو کیوں وطن کسی کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک دو تین چار پانچ چھ سات
یوں ہی گن لیں گے کم کے کیا معنی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیکھو قلعی کھلے گی صاف اس کی
آئینہ ان کے منہ چڑھا ہے آج
رنگت اس رخ کی گل نے پائی ہے
اور پسینے کی بو گلاب میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پوجنا بت کا ہے یہ کیا مضمون
اور طواف حرم کے کیا معنی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جائے گی گلشن تلک اس گل کی آمد کی خبر
آئے گی بلبل مرے گھر میں مبارک باد کو
-
موضوع : سالگرہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شمع کو روشنی کا اپنے بہت دعویٰ ہے
ساق پا سے کچھ اٹھا لیجئے داماں اپنا
تصویر چشم یار کا خواہاں ہے باغباں
ایجاد ہوگی نرگس بیمار کی جگہ
کیوں حسینوں کی آنکھوں سے نہ لڑے
میری پتلی کی مردمی ہی تو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جیتیں گے نہ ہم سے بازیٔ عشق
اغیار کے پٹ پڑیں گے پانسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کی خطابت کو گر خدا سمجھا
بندہ بھی آخر آدمی ہی تو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بوسہ ہر وقت رخ کا لیتا ہے
کس قدر گیسوئے دوتا ہے شوخ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہنا مجنوں سے کہ کل تیری طرف آؤں گا
ڈھونڈنے جاتا ہوں فرہاد کو کہسار میں آج
بہت خواب غفلت میں دن چڑھ گیا
اٹھو سونے والو پھر آئے گی رات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیکھیں کہتا ہے خدا حشر کے دن
تم کو کیا غیر کو کیا ہم کو کیا
شیخ جی بت کی برائی کیجے
اپنے اللہ سے بھرپائیے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس کے گھر جاتے نہ تھے حضرت دل
واں لگے پھاند نے دیوار یہ کیا
دفن ہم ہو چکے تو کہتے ہیں
اس گنہ گار کا خدا حافظ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تم نہ آسان کو آساں سمجھو
ورنہ مشکل مری مشکل تو نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نزع کے دم بھی انہیں ہچکی نہ آئے گی کبھی
یوں ہی گر بھولے رہیں گے وہ سخیؔ کی یاد کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آنکھوں سے پائے یار لگانے کی ہے ہوس
حلقہ ہمارے چشم کا اس کی رکاب ہو
رخ ہاتھ پہ رکھا نہ کرو وقت تکلم
ہر بات میں قرآن اٹھایا نہیں جاتا
بات کرنے میں ہونٹ لڑتے ہیں
ایسے تکرار کا خدا حافظ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ