خلیل مامون کے اشعار
لفظوں کا خزانہ بھی کبھی کام نہ آئے
بیٹھے رہیں لکھنے کو ترا نام نہ آئے
ایسا ہو زندگی میں کوئی خواب ہی نہ ہو
اندھیاری رات میں کوئی مہتاب ہی نہ ہو
درد کے سہارے کب تلک چلیں گے
سانس رک رہی ہے فاصلہ بڑا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایسے مر جائیں کوئی نقش نہ چھوڑیں اپنا
یاد دل میں نہ ہو اخبار میں تصویر نہ ہو
-
موضوع : اخبار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر ایک کام ہے دھوکہ ہر ایک کام ہے کھیل
کہ زندگی میں تماشا بہت ضروری ہے
ہزاروں چاند ستارے چمک گئے ہوتے
کبھی نظر جو تری مائل کرم ہوتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میری طرح سے یہ بھی ستایا ہوا ہے کیا
کیوں اتنے داغ دکھتے ہیں مہتاب میں ابھی
تم نہیں آؤ گے خبر ہے ہمیں
پھر بھی ہم انتظار کر لیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چلنا لکھا ہے اپنے مقدر میں عمر بھر
منزل ہماری درد کی راہوں میں گم ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل میں امنگ اور ارادہ کوئی تو ہو
بے کیف زندگی میں تماشا کوئی تو ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے پہنچنا ہے بس اپنے آپ کی حد تک
میں اپنی ذات کو منزل بنا کے چلتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شاید اپنا پتہ بھی مل جائے
جھانکتا ہوں تری نگاہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
صرف چہرہ ہی نظر آتا ہے آئینہ میں
عکس آئینہ نہیں دکھتا ہے آئینہ میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سب لوگ ہمیں ایک نظر آتے ہیں
اندازہ نہیں ہوتا ہے اب چہروں کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تم ہو کھوئے ہوئے زمانے میں
میں خود اپنی ہی ذات میں گم ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جنگلوں میں کہیں کھو جانا ہے
جانور پھر مجھے ہو جانا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تیری کیا یہ حالت ہو گئی ہے مامونؔ
خود ہی کہہ رہا ہے خود ہی سن رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فتح کے جشن میں ہیں سب سرشار
میں تو اپنی ہی مات میں گم ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے تو عشق ہے پھولوں میں صرف خوشبو سے
بلا رہی ہے کسی لالہ کی مہک مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ برائی سب سے میری کر رہے ہیں
کیوں نہیں کرتے بیاں اچھائیوں کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں منزلوں سے بہت دور آ گیا مامونؔ
سفر نے کھو دیے سارے نشاں تمہاری طرف
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر ایک جگہ بھٹکتے پھریں گے ساری عمر
بالآخر اپنے ہی گھر جائیں گے کسی دن ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جواب ڈھونڈ کے سارے جہاں سے جب لوٹے
ہمیں تو کر گیا یک لخت لا جواب کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو نور بھرتے تھے ظلمات شب کے صحرا میں
وہ چاند تارے فلک سے اتر گئے شاید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرا وجود و عدم بھی اک حادثہ نیا ہے
میں دفن ہوں کہیں کہیں سے نکل رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مصروف غم ہیں کون و مکاں جاگتے رہو
خوابوں سے اٹھ رہا ہے دھواں جاگتے رہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رفتار روز و شب سے کہاں تک نبھاؤں گا
تھک ہار کر میں گھر کی طرف لوٹ جاؤں گا