ماحولیات پر اشعار
جنگل جنگل آگ لگی ہے دریا دریا پانی ہے
نگری نگری تھاہ نہیں ہے لوگ بہت گھبرائے ہیں
اس بار انتظام تو سردی کا ہو گیا
کیا حال پیڑ کٹتے ہی بستی کا ہو گیا
آگ جنگل میں لگی ہے دور دریاؤں کے پار
اور کوئی شہر میں پھرتا ہے گھبرایا ہوا
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جنگل جنگل آگ لگی ہے دریا دریا پانی ہے
نگری نگری تھاہ نہیں ہے لوگ بہت گھبرائے ہیں
اس بار انتظام تو سردی کا ہو گیا
کیا حال پیڑ کٹتے ہی بستی کا ہو گیا
آگ جنگل میں لگی ہے دور دریاؤں کے پار
اور کوئی شہر میں پھرتا ہے گھبرایا ہوا