بے روزگاری پر اشعار
تلاش رزق کا یہ مرحلہ عجب ہے کہ ہم
گھروں سے دور بھی گھر کے لیے بسے ہوئے ہیں
کالج کے سب بچے چپ ہیں کاغذ کی اک ناؤ لیے
چاروں طرف دریا کی صورت پھیلی ہوئی بیکاری ہے
اسلمؔ بڑے وقار سے ڈگری وصول کی
اور اس کے بعد شہر میں خوانچہ لگا لیا
تازہ وارد ہوں میاں اور یہ شہر دل ہے
کچھ کمانے کو یہاں کار زیاں ڈھونڈتا ہوں