حیدر علی جعفری
غزل 6
اشعار 7
آئے ٹھہرے اور روانہ ہو گئے
زندگی کیا ہے، سفر کی بات ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بھلا نہ پایا اسے جس کو بھول جانا تھا
وفاؤں سے مرا رشتہ بہت پرانا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خون مزدور کا ملتا جو نہ تعمیروں میں
نہ حویلی نہ محل اور نہ کوئی گھر ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سبھی تو دوست ہیں کیوں شک عبث ہوا مجھ کو
کسی کے ہاتھ کا پتھر مری تلاش میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا ضروری ہے جوئے شیر کی بات
کیوں نہ گنگ و جمن کی بات کریں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے