گنیش بہاری طرز
غزل 8
اشعار 13
اے گردشو تمہیں ذرا تاخیر ہو گئی
اب میرا انتظار کرو میں نشے میں ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اہل دل کے واسطے پیغام ہو کر رہ گئی
زندگی مجبوریوں کا نام ہو کر رہ گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ محل یہ مال و دولت سب یہیں رہ جائیں گے
ہاتھ آئے گی فقط دو گز زمیں مرنے کے بعد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب میں حدود ہوش و خرد سے گزر گیا
ٹھکراؤ چاہے پیار کرو میں نشے میں ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قطعہ 17
تصویری شاعری 2
کیا ضد ہے کہ برسات بھی ہو اور نہیں بھی ہو تم کون ہو جو ساتھ بھی ہو اور نہیں بھی ہو پھر بھی انہیں لمحات میں جانے سے فائدہ؟ پل بھر کو ملاقات بھی ہو اور نہیں بھی ہو