باقی صدیقی
غزل 33
اشعار 41
دوست ہر عیب چھپا لیتے ہیں
کوئی دشمن بھی ترا ہے کہ نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کشتیاں ٹوٹ گئی ہیں ساری
اب لیے پھرتا ہے دریا ہم کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
باقیؔ جو چپ رہوگے تو اٹھیں گی انگلیاں
ہے بولنا بھی رسم جہاں بولتے رہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس بدلتے ہوئے زمانے میں
تیرے قصے بھی کچھ پرانے لگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے