علی اکبر عباس
غزل 21
نظم 3
اشعار 10
فریب ماہ و انجم سے نکل جائیں تو اچھا ہے
ذرا سورج نے کروٹ لی یہ تارے ڈوب جائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں اپنے وقت میں اپنی ردا میں رہتا ہوں
اور اپنے خواب کی آب و ہوا میں رہتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اے شاعر! تیرا درد بڑا اے شاعر! تیری سوچ بڑی
اے شاعر! تیرے سینے میں اس جیسا لاکھ بہے دریا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی سر پہ چڑھے کبھی سر سے گزرے کبھی پاؤں آن گرے دریا
کبھی مجھے بہا کر لے جائے کبھی مجھ میں آن بہے دریا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ذرا ہٹے تو وہ محور سے ٹوٹ کر ہی رہے
ہوا نے نوچا انہیں یوں کہ بس بکھر ہی رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے