Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیری بستیاں روشن منارے ڈوب جائیں گے

علی اکبر عباس

اندھیری بستیاں روشن منارے ڈوب جائیں گے

علی اکبر عباس

اندھیری بستیاں روشن منارے ڈوب جائیں گے

زمیں روتی رہی تو شہر سارے ڈوب جائیں گے

جھلس دیں گی جو صحرائی ہوائیں ریشمی سائے

دھوئیں کے زہر میں رنگیں نظارے ڈوب جائیں گے

ابھی سے کشتیاں سب ساحلوں کی سمت رخ موڑیں

کہ جب طوفان آیا پھر اشارے ڈوب جائیں گے

بڑھے گی ان کی لو کوئی اگر سینچے حرارت سے

برستی برف میں سارے شرارے ڈوب جائیں گے

یوں ہی پلتے رہے گر ہشت پا اس جھیل کی تہہ میں

کسی دن سطح پر ہنستے شکارے ڈوب جائیں گے

فریب ماہ و انجم سے نکل جائیں تو اچھا ہے

ذرا سورج نے کروٹ لی یہ تارے ڈوب جائیں گے

چٹانوں پر کریں کندہ نشانی اپنے ہونے کی

سنہرے کاغذوں کے گوشوارے ڈوب جائیں گے

مأخذ :
  • کتاب : Ber Aab e Neel (Pg. 61)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے