اختر نظمی کے اشعار
وہ زہر دیتا تو سب کی نگہ میں آ جاتا
سو یہ کیا کہ مجھے وقت پہ دوائیں نہ دیں
اب نہیں لوٹ کے آنے والا
گھر کھلا چھوڑ کے جانے والا
مری طرف سے تو ٹوٹا نہیں کوئی رشتہ
کسی نے توڑ دیا اعتبار ٹوٹ گیا
ناؤ کاغذ کی چھوڑ دی میں نے
اب سمندر کی ذمہ داری ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ