Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظروں کی بھیڑ ایسی تو کبھی دیکھی نہ تھی

کامل اختر

منظروں کی بھیڑ ایسی تو کبھی دیکھی نہ تھی

کامل اختر

منظروں کی بھیڑ ایسی تو کبھی دیکھی نہ تھی

گاؤں اچھا تھا مگر اس میں کوئی لڑکی نہ تھی

روح کے اندر خلا ہے یہ مجھے معلوم تھا

کھوکھلا ہے جسم بھی اس کی خبر پہنچی نہ تھی

ہاتھ تھاما ہے سدا کے واسطے ویسے مگر

ساتھ اس کا چھوڑنے میں کچھ برائی بھی نہ تھی

ان دنوں بھی درد کا سایہ مرے ہمراہ تھا

جب دھواں بن کر وہ میرے ذہن پر چھائی نہ تھی

جذب ہو جانے کا قصہ خود سے بھی منسوب کر

بھول میری تھی اگر تو بھی کوئی دیوی نہ تھی

رنگ پکا ہو چلا تھا یاد آتا ہے مگر

دھوپ میرے جسم پر تب ٹھیک سے بھیگی نہ تھی

خواہشوں کا وہ جزیرہ بھی تو آخر بہہ گیا

خوف و خطرہ کی جہاں پر کوئی آبادی نہ تھی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے