Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھوڑے ہوئے گھر کا گیت

پابلو نیرودا

چھوڑے ہوئے گھر کا گیت

پابلو نیرودا

لو اب الوداع

میرے گھر

کیا معلوم ہم کب ملیں گے

کل یا کسی اور دن

کچھ دنوں باد یا بہت دنوں باد

ایک اور سفر درپیش ہے

لیکن اس دفعہ ہی تجھ سے ضرور کہوں گا

کہ ہم نے تیرے پتھر کے سینے کو

بہت چاہا ہے

تو نے کتنی سخاوت سے

باورچی خانے کی آگ سے گرمی سے نوازا ہے

تیری چھت

جس سے بارش کی بوندیں

انگوروں کی طرح ٹپکتی ہیں

آسمان سے گرتی ہوئی موسیقی

جب ہم تیری کھڑکیاں بند کرتے ہیں

دم گھونٹنے والی بے وقت رات

تیرے ہر کمرے پر چھا جائے گی

اندھیرے میں ڈوبا ہوا

تو پھر بھی جیتا جاگتا رہتا ہے

وقت تیرے سر پر منڈلاتا رہتا ہے

اور سیل کی گیلاہٹ آہستہ آہستہ تیری روح کو کھاتی چلی جاتی ہے

کسی وقت

کوئی چوہا کچھ کترتا ہے کاغذ سرکتے ہیں

ایک ملفوف سرسراہٹ

ایک بھٹکا ہوا کیڑا

تھک کر کسی دیوار کے ساتھ لگ جاتا ہے

اور جب بارش آتی ہے

تو اس تنہائی میں

چھت کے ٹپکنے کی آواز

انسانی آواز کی طرح لگتی ہے

جیسے کوئی رو رہا ہو

فقط سایوں کو ہی

مقفل گھروں کے راز کا علم ہے

یا آوارہ ہوا کو

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے