ظہیرؔ دہلوی
غزل 49
اشعار 38
چاہت کا جب مزا ہے کہ وہ بھی ہوں بے قرار
دونوں طرف ہو آگ برابر لگی ہوئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار
اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شرکت گناہ میں بھی رہے کچھ ثواب کی
توبہ کے ساتھ توڑیئے بوتل شراب کی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سمجھیں گے نہ اغیار کو اغیار کہاں تک
کب تک وہ محبت کو محبت نہ کہیں گے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عشق ہے عشق تو اک روز تماشا ہوگا
آپ جس منہ کو چھپاتے ہیں دکھانا ہوگا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے