یشب تمنا
غزل 19
نظم 16
اشعار 4
کرنے کو کچھ نہیں ہے نئے سال میں یشبؔ
کیوں نا کسی سے ترک محبت ہی کیجیے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سمجھ سکا نہ اسے میں قصور میرا ہے
کہ میرے سامنے تو وہ کھلی کتاب رہا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پڑھ چکے ہیں نصاب تنہائی
اب لکھیں گے کتاب تنہائی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حقیقتوں سے مفر چاہی تھی یشبؔ میں نے
پر اصل اصل رہا اور خواب خواب رہا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے