عمر انصاری
غزل 8
اشعار 12
اس اک دئیے سے ہوئے کس قدر دئیے روشن
وہ اک دیا جو کبھی بام و در میں تنہا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اٹھا یہ شور وہیں سے صداؤں کا کیوں کر
وہ آدمی تو سنا اپنے گھر میں تنہا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چھپ کر نہ رہ سکے گا وہ ہم سے کہ اس کو ہم
پہچان لیں گے اس کی کسی اک ادا سے بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ چپ لگی ہے کہ ہنستا ہے اور نہ روتا ہے
یہ ہو گیا ہے خدا جانے دل کو رات سے کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے