Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صائمہ اسما

غزل 12

نظم 15

اشعار 7

نہ جانے کیسی نگاہوں سے موت نے دیکھا

ہوئی ہے نیند سے بیدار زندگی کہ میں ہوں

نقش جب زخم بنا زخم بھی ناسور ہوا

جا کے تب کوئی مسیحائی پہ مجبور ہوا

کبھی کبھی تو اچھا خاصا چلتے چلتے

یوں لگتا ہے آگے رستہ کوئی نہیں ہے

آج سوچا ہے کہ خود رستے بنانا سیکھ لوں

اس طرح تو عمر ساری سوچتی رہ جاؤں گی

جانے پھر منہ میں زباں رکھنے کا مصرف کیا ہے

جو کہا چاہتے ہیں وہ تو نہیں کہہ سکتے

قطعہ 4

 

کتاب 1

 

"لاہور" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے