Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ بے نام تعلق جن کو نام اچھا سا دینے میں

صائمہ اسما

کچھ بے نام تعلق جن کو نام اچھا سا دینے میں

صائمہ اسما

کچھ بے نام تعلق جن کو نام اچھا سا دینے میں

میں تو ساری بکھر گئی ہوں گھر کو اکٹھا رکھنے میں

دائرہ منفی مثبت کا تو اپنی جگہ مکمل ہے

کوئی برقی رو دوڑا دے اس بے جان سے ناطے میں

کون احساس کی لو بخشے گا روکھے پھیکے منظر کو

کون پروئے گا جذبوں کے موتی حرف کے دھاگے میں

ایسا کیا اندھیر مچا ہے میرے زخم نہیں بھرتے

لوگ تو پارہ پارہ ہو کر جڑ جاتے ہیں لمحے میں

رنج کی اک بے موسم ٹہنی دل سے یوں پیوستہ ہے

پوری شاخ ہری ہو جائے ایک سرا چھو لینے میں

اوپر سے خاموشی اوڑھ کے پھرتے ہیں جو لوگ وہی

دھجی دھجی پھرتے ہیں اندر کے پاگل خانے میں

سیلابوں کی ریت سے جس کو تو نے عبث نمناک کیا

دھیرے بہتا اک دریا بن اس صحرا کے سینے میں

بارش ایک پڑے تو باہر آپے سے ہو جاتی ہے

جس مخلوق نے آنکھیں کھولیں دھرتی کے تہہ خانے میں

مأخذ :
  • کتاب : Gul-e-Dupahar (Pg. 114)
  • Author : Saima Asma
  • مطبع : Idarah Batool, Sayyed Palaza, Firozpur Road, Lahore (2006)
  • اشاعت : 2006

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے