رانا عامر لیاقت
غزل 18
اشعار 26
اگرچہ روز مرا صبر آزماتا ہے
مگر یہ دریا مجھے تیرنا سکھاتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گلے لگا کے مجھے پوچھ مسئلہ کیا ہے
میں ڈر رہا ہوں تجھے حال دل سنانے سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر سانس نئی سانس ہے ہر دن ہے مرا دن
تقدیر لیے آتی ہے ہر روز نیا دن
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اسے پتا ہے کہاں ہاتھ تھامنا ہے مرا
اسے پتا ہے کہاں پیڑ سوکھ جاتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں جانتا ہوں محبت میں کیا نہیں کرنا
یہ وہ جگہ ہے جہاں قیس بھی پھسلتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے