پریم کمار نظر
غزل 24
نظم 3
اشعار 11
آئے گی ہر طرف سے ہوا دستکیں لیے
اونچا مکاں بنا کے بہت کھڑکیاں نہ رکھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رکھ دی ہے اس نے کھول کے خود جسم کی کتاب
سادہ ورق پہ لے کوئی منظر اتار دے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جی چاہتا ہے ہاتھ لگا کر بھی دیکھ لیں
اس کا بدن قبا ہے کہ اس کی قبا بدن
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لفظ چھن جائیں مگر تحریر ہو روشن جہاں
ہونٹ ہوں خاموش لیکن گفتگو باقی رہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اسی کے ذکر سے ہم شہر میں ہوئے بد نام
وہ ایک شخص کہ جس سے ہماری بول نہ چال
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے