مصحفی غلام ہمدانی
غزل 273
اشعار 596
اب شیشۂ ساعت کی طرح خشکی کے باعث
گریہ کی جگہ ریت نکلتی ہے گلو سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تو ہمدموں سے جدا رہ کہ ٹوٹ جاتا ہے
حباب کے جو قریں دوسرا حباب آیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سودا ہے یہ کس زلف کا اس کو جو ہمیشہ
دیوانہ ترا پھینکے ہے زنجیر ہوا پر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گر یہ آنسو ہیں تو لاکھ آویں گے دریا جوش میں
گر یہ آنکھیں ہیں تو دکھلاویں گی طوفاں سیکڑوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کچھ اس قدر نہیں سفر ہستی و عدم
گر پانو اٹھائیے تو یہ عرصہ ہے دو قدم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
نعت 1
کتاب 54
تصویری شاعری 7
ویڈیو 3
This video is playing from YouTube
