Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تک یہ محبت میں بد نام نہیں ہوتا

مصحفی غلام ہمدانی

جب تک یہ محبت میں بد نام نہیں ہوتا

مصحفی غلام ہمدانی

جب تک یہ محبت میں بد نام نہیں ہوتا

اس دل کے تئیں ہرگز آرام نہیں ہوتا

عالم سے ہمارا کچھ مذہب ہی نرالا ہے

یعنی ہیں جہاں ہم واں اسلام نہیں ہوتا

کب وعدہ نہیں کرتیں ملنے کا تری آنکھیں

کس روز نگاہوں میں پیغام نہیں ہوتا

بال اپنے بڑھاتے ہیں کس واسطے دیوانے

کیا شہر محبت میں حجام نہیں ہوتا

ملتا ہے کبھی بوسہ نے گالی ہی پاتے ہیں

مدت ہوئی کچھ ہم کو انعام نہیں ہوتا

ساقی کے تلطف نے عالم کو چھکایا ہے

لبریز ہمارا ہی اک جام نہیں ہوتا

کیوں تیرگیٔ طالع کچھ تو بھی نہیں کرتی

یہ روز مصیبت کا کیوں شام نہیں ہوتا

پھر میری کمند اس نے ڈالے ہی تڑائی ہے

وہ آہوئے رم خوردہ پھر رام نہیں ہوتا

نے عشق کے قابل ہیں نے زہد کے درخور ہیں

اے مصحفیؔ اب ہم سے کچھ کام نہیں ہوتا

مأخذ :
  • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii (Pg. 84)
  • Author : ghulaam hamdaanii mashafii
  • مطبع : qaumi council baraye -farogh urdu (2006)
  • اشاعت : 2006

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے