مجید امجد
غزل 36
نظم 49
اشعار 19
میں روز ادھر سے گزرتا ہوں کون دیکھتا ہے
میں جب ادھر سے نہ گزروں گا کون دیکھے گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مسیح و خضر کی عمریں نثار ہوں اس پر
وہ ایک لمحہ جو یاروں کے درمیاں گزرے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سلام ان پہ تہ تیغ بھی جنہوں نے کہا
جو تیرا حکم جو تیری رضا جو تو چاہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہائے وہ زندگی فریب آنکھیں
تو نے کیا سوچا میں نے کیا سمجھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ایک پل کے رنج فراواں میں کھو گیا
مرجھا گئے زمانے مرے انتظار میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 4
تصویری شاعری 2
جنون_عشق کی رسم_عجیب کیا کہنا میں ان سے دور وہ میرے قریب کیا کہنا یہ تیرگیٔ_مسلسل میں ایک وقفۂ_نور یہ زندگی کا طلسم_عجیب کیا کہنا جو تم ہو برق_نشیمن تو میں نشیمن_برق الجھ پڑے ہیں ہمارے نصیب کیا کہنا ہجوم_رنگ فراواں سہی مگر پھر بھی بہار نوحۂ_صد عندلیب کیا کہنا ہزار قافلۂ_زندگی کی تیرہ_شبی یہ روشنی سی افق کے قریب کیا کہنا لرز گئی تری لو میرے ڈگمگانے سے چراغ_گوشۂ_کوئے_حبیب کیا کہنا
ویڈیو 8
This video is playing from YouTube
