خواجہ میر درد
غزل 24
اشعار 65
سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں
زندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کر و بیاں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو
دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے!
ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہیں شکوہ مجھے کچھ بے وفائی کا تری ہرگز
گلا تب ہو اگر تو نے کسی سے بھی نبھائی ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
قطعہ 4
کتاب 54
تصویری شاعری 5
ویڈیو 5
This video is playing from YouTube
