جاوید لکھنوی
غزل 17
اشعار 14
کہیں ایسا نہ ہو مر جاؤں میں حسرت ہی حسرت میں
جو لینا ہو تو لے لو سب سے پہلے امتحاں میرا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شب وصل کیا جانے کیا یاد آیا
وہ کچھ آپ ہی آپ شرما رہے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تم پاس جو آئے کھو گئے ہم
جب تم نہ ملے تو جستجو کی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تمہیں ہے نشہ جوانی کا ہم میں غفلت عشق
نہ اختیار میں تم ہو نہ اختیار میں ہم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ اک بوسے پہ اتنی بحث یہ زیبا نہیں تم کو
نہیں ہے یاد مجھ کو خیر اچھا لے لیا ہوگا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے