Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل سوزان عاشق مخزن رنگ وفا ہوگا

جاوید لکھنوی

دل سوزان عاشق مخزن رنگ وفا ہوگا

جاوید لکھنوی

دل سوزان عاشق مخزن رنگ وفا ہوگا

وہ حصہ قدر کے قابل ہے جتنا جل گیا ہوگا

چلے تھے درد کو سن کر تھمے یہ کہہ کے رستہ میں

نہ جانا اب مناسب ہے وہ کب کا مر گیا ہوگا

یہ اک بوسے پہ اتنی بحث یہ زیبا نہیں تم کو

نہیں ہے یاد مجھ کو خیر اچھا لے لیا ہوگا

چھڑی تھیں حسن کی بحثیں ادھر چاند اور ادھر تم تھے

کسی کو دیکھ کر بے پردہ کوئی چھپ گیا ہوگا

اندھیرے گھر کی کچھ پروا نہیں ہے تیرہ بختوں کو

تم آؤ قبر پر روشن چراغ نقش پا ہوگا

مروت کی تو صورت بھی نہیں دیکھی ان آنکھوں نے

اگر دھمکاؤں مرنے پر تو کہہ دے گا کہ کیا ہوگا

تماشا جانکنی کا کیوں نہ دیکھا دیکھ تو لیتے

رگیں جتنی کھچی تھیں دم بھی اتنا ہی کھچا ہوگا

تم آؤ دیکھنے والا نہیں کوئی سر مدفن

چراغ قبر افسردہ تھا کب کا بجھ گیا ہوگا

ابھی تو آگ سینے میں کہیں کم ہے کہیں زائد

اگر مل جائیں گے آپس میں سب چھالے تو کیا ہوگا

چمک اٹھی جو میرے زخم دل میں کیا قیامت ہے

فلک پر چاند نکلا ہوگا یا کوئی ہنسا ہوگا

ہمیں سے پوچھ لو کیسے ہو تم اور حسن کیسا ہے

اگر آئینہ کو دم بھر نہ دیکھو گے تو کیا ہوگا

غم فرقت کا کیا شکوہ قیامت آنے والی ہے

خدا کے سامنے آخر تو اک دن سامنا ہوگا

یہی جاویدؔ بہتر ہے کہ اب توبہ سے کر توبہ

وہی چھپ کر پیے گا مے جو تم سا پارسا ہوگا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے