جلالؔ لکھنوی
غزل 18
اشعار 12
عشق کی چوٹ کا کچھ دل پہ اثر ہو تو سہی
درد کم ہو یا زیادہ ہو مگر ہو تو سہی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شب کو مے خوب سی پی صبح کو توبہ کر لی
رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں نے پوچھا کہ ہے کیا شغل تو ہنس کر بولے
آج کل ہم تیرے مرنے کی دعا کرتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اک رات دل جلوں کو یہ عیش وصال دے
پھر چاہے آسمان جہنم میں ڈال دے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جس نے کچھ احساں کیا اک بوجھ سر پر رکھ دیا
سر سے تنکا کیا اتارا سر پہ چھپر رکھ دیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے