افتخار عارف
غزل 61
نظم 42
اشعار 105
مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض اتارے ہیں کہ واجب بھی نہیں تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہے
ایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل پاگل ہے روز نئی نادانی کرتا ہے
آگ میں آگ ملاتا ہے پھر پانی کرتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دعا کو ہات اٹھاتے ہوئے لرزتا ہوں
کبھی دعا نہیں مانگی تھی ماں کے ہوتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے