Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فضا میں وحشت سنگ و سناں کے ہوتے ہوئے

افتخار عارف

فضا میں وحشت سنگ و سناں کے ہوتے ہوئے

افتخار عارف

فضا میں وحشت سنگ و سناں کے ہوتے ہوئے

قلم ہے رقص میں آشوب جاں کے ہوتے ہوئے

ہمیں میں رہتے ہیں وہ لوگ بھی کہ جن کے سبب

زمیں بلند ہوئی آسماں کے ہوتے ہوئے

بضد ہے دل کہ نئے راستے نکالے جائیں

نشان رہگزر رفتگاں کے ہوتے ہوئے

جہان خیر میں اک حجرۂ قناعت و صبر

خدا کرے کہ رہے جسم و جاں کے ہوتے ہوئے

قدم قدم پہ دل خوش گماں نے کھائی مات

روش روش نگہ مہرباں کے ہوتے ہوئے

میں ایک سلسلۂ آتشیں میں بیعت تھا

سو خاک ہو گیا نام و نشاں کے ہوتے ہوئے

میں چپ رہا کہ وضاحت سے بات بڑھ جاتی

ہزار شیوۂ حسن بیاں کے ہوتے ہوئے

الجھ رہی تھی ہواؤں سے ایک کشتیٔ حرف

پڑی ہے ریت پہ آب رواں کے ہوتے ہوئے

بس ایک خواب کی صورت کہیں ہے گھر میرا

مکاں کے ہوتے ہوئے لا مکاں کے ہوتے ہوئے

دعا کو ہات اٹھاتے ہوئے لرزتا ہوں

کبھی دعا نہیں مانگی تھی ماں کے ہوتے ہوئے

RECITATIONS

افتخار عارف

افتخار عارف,

00:00/00:00
افتخار عارف

فضا میں وحشت سنگ و سناں کے ہوتے ہوئے افتخار عارف

مأخذ :
  • کتاب : Mahr-e-Do neem (Pg. 55)
  • Author : iftikhaar aarif

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے