حفیظ میرٹھی
غزل 15
اشعار 20
وہ وقت کا جہاز تھا کرتا لحاظ کیا
میں دوستوں سے ہاتھ ملانے میں رہ گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شیشہ ٹوٹے غل مچ جائے
دل ٹوٹے آواز نہ آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 9
تصویری شاعری 2
آباد رہیں_گے ویرانے شاداب رہیں_گی زنجیریں جب تک دیوانے زندہ ہیں پھولیں_گی پھلیں_گی زنجیریں آزادی کا دروازہ بھی خود ہی کھولیں_گی زنجیریں ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں_گی جب حد سے بڑھیں_گی زنجیریں جب سب کے لب سل جائیں_گے ہاتھوں سے قلم چھن جائیں_گے باطل سے لوہا لینے کا اعلان کریں_گی زنجیریں اندھوں بہروں کی نگری میں یوں کون توجہ کرتا ہے ماحول سنے_گا دیکھے_گا جس وقت بجیں_گی زنجیریں جو زنجیروں سے باہر ہیں آزاد انہیں بھی مت سمجھو جب ہاتھ کٹیں_گے ظالم کے اس وقت کٹیں_گی زنجیریں
ویڈیو 3
This video is playing from YouTube