غلام ربانی تاباں
غزل 38
اشعار 23
رہ طلب میں کسے آرزوئے منزل ہے
شعور ہو تو سفر خود سفر کا حاصل ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ چار دن کی رفاقت بھی کم نہیں اے دوست
تمام عمر بھلا کون ساتھ دیتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شباب حسن ہے برق و شرر کی منزل ہے
یہ آزمائش قلب و نظر کی منزل ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نکھر گئے ہیں پسینے میں بھیگ کر عارض
گلوں نے اور بھی شبنم سے تازگی پائی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بستیوں میں ہونے کو حادثے بھی ہوتے ہیں
پتھروں کی زد پر کچھ آئنے بھی ہوتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے