Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرحت شہزاد

غزل 20

اشعار 14

اتنی پی جائے کہ مٹ جائے میں اور تو کی تمیز

یعنی یہ ہوش کی دیوار گرا دی جائے

زندگی کٹ گئی مناتے ہوئے

اب ارادہ ہے روٹھ جانے کا

ہم سے تنہائی کے مارے نہیں دیکھے جاتے

بن ترے چاند ستارے نہیں دیکھے جاتے

عزیز مجھ کو ہیں طوفان ساحلوں سے سوا

اسی لیے ہے خفا میرا ناخدا مجھ سے

ترا وجود گواہی ہے میرے ہونے کی

میں اپنی ذات سے انکار کس طرح کرتا

کتاب 1

 

متعلقہ شعرا

Recitation

بولیے