Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے آپ سے برہم تھا وہ خفا مجھ سے

فرحت شہزاد

میں اپنے آپ سے برہم تھا وہ خفا مجھ سے

فرحت شہزاد

میں اپنے آپ سے برہم تھا وہ خفا مجھ سے

سکوں سے کیسے گزرتا یہ راستہ مجھ سے

غزل سنا کے کبھی نظم گنگنا کے مری

وہ کہہ رہا تھا مرے دل کا ماجرا مجھ سے

گزر کے وقت نے گونگا بنا دیا تھا جنہیں

وہ لفظ مانگ رہے ہیں نئی صدا مجھ سے

نہ گل کی کوئی خبر ہے نہ بات گلشن کی

خفا سی لگتی ہے کچھ روز سے صبا مجھ سے

وہ جس نے خواب مرے پل میں قتل کر ڈالے

خراج مانگنے آیا ہے خون کا مجھ سے

نیاز مند رہا میں بھی اس کا سب کی طرح

کہ کوئی بھانپ نہ لے اس کا سلسلہ مجھ سے

عزیز مجھ کو ہیں طوفان ساحلوں سے سوا

اسی لیے ہے خفا میرا ناخدا مجھ سے

نہ جانے کون سی محفل میں کس کے ساتھ ہوں میں

ہے منقطع مرا اپنا بھی رابطہ مجھ سے

بس ایک بار نظر بھر کے میں نے دیکھا تھا

نظر ملا نہ سکا پھر وہ بے وفا مجھ سے

مأخذ :
  • کتاب : Aaina Jhuta hai (Pg. 271)
  • Author : Farhat Shahzad
  • مطبع : Al-hamd Publication (1997)
  • اشاعت : 1997

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے