اعجاز رحمانی
غزل 11
نظم 1
اشعار 6
ابھی سے پاؤں کے چھالے نہ دیکھو
ابھی یارو سفر کی ابتدا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تالاب تو برسات میں ہو جاتے ہیں کم ظرف
باہر کبھی آپے سے سمندر نہیں ہوتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
فطرت کے تقاضے کبھی بدلے نہیں جاتے
خوشبو ہے اگر وہ تو بکھرنا ہی پڑے گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ ایک پل کی رفاقت بھی کیا رفاقت تھی
جو دے گئی ہے مجھے عمر بھر کی تنہائی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گزر رہا ہوں میں سودا گروں کی بستی سے
بدن پہ دیکھیے کب تک لباس رہتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 9
This video is playing from YouTube
