بخش لائلپوری
غزل 19
اشعار 8
ہمارے خواب چوری ہو گئے ہیں
ہمیں راتوں کو نیند آتی نہیں ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کبھی آنکھوں پہ کبھی سر پہ بٹھائے رکھنا
زندگی تلخ سہی دل سے لگائے رکھنا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
درد ہجرت کے ستائے ہوئے لوگوں کو کہیں
سایۂ در بھی نظر آئے تو گھر لگتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کوئی شے دل کو بہلاتی نہیں ہے
پریشانی کی رت جاتی نہیں ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اہل زر نے دیکھ کر کم ظرفئ اہل قلم
حرص زر کے ہر ترازو میں سخن ور رکھ دیے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے