عزیز نبیل
غزل 35
اشعار 92
پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ
راکھ ہو جائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سارے سپنے باندھ رکھے ہیں گٹھری میں
یہ گٹھری بھی اوروں میں بٹ جائے گی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بہکا تو بہت بہکا سنبھلا تو ولی ٹھہرا
اس چاک گریباں کا ہر رنگ نرالا تھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
وہ ایک راز! جو مدت سے راز تھا ہی نہیں
اس ایک راز سے پردہ اٹھا دیا گیا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ایک تختی امن کے پیغام کی
ٹانگ دیجے اونچے میناروں کے بیچ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے