عزیز حیدرآبادی
غزل 18
اشعار 25
زور قسمت پہ چل نہیں سکتا
خامشی اختیار کرتا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اس نے سن کر بات میری ٹال دی
الجھنوں میں اور الجھن ڈال دی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گن رہا ہوں حرف ان کے عہد کے
مجھ کو دھوکا دے رہی ہے یاد کیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دل ٹھکانے ہو تو سب کچھ ہے عزیز
جی بہل جاتا ہے صحرا کیوں نہ ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
حسن ہے داد خدا عشق ہے امداد خدا
غیر کا دخل نہیں بخت ہے اپنا اپنا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے